Miswak is a teeth cleaning chewing stick from the tree of Salvadora persica. The stick, which is available everywhere, has antibacterial properties and can be used instead of toothbrush and toothpaste. It prevents dental plaque formations and associated with multiple medicinal benefits and uses. The Miswak is obtained from the twigs of the Arak, or Peelu tree. Many others varieties are in common use, including walnut and olive. Miswak is also known by other names such as miswaak, siwak and sewak. It is known as arak in Arabic, Koyoji in Japanese, qesam in Hebrew, qisa in Aramaic and mastic in Latin. Its synonyms in Arab are miswaak, misswak, miswaki, meswak, mswaki, sewak, siwak, and siwaki. The miswak, which has a great effect on dental health, is the best teeth cleaning tool with its easy to use quality.
The use of Miswak is better than Toothbrush for cleaning the teeth. Because while brushing with toothbrush many Germs insert into brush but they can cant insert into Miswak because miswak often broken into small pieces.
[AdSense-B]
Here I am sharing some benefits of Miswak both in English and Urdu language. Some of important benefits of using Miswak are as under.
1: It improves memory power.
2: It gives relief from headache.
3: It improves eyesight.
4: It makes our digestive system healthy.
5: Brushing 2 times a day keep you save from heart attack chances.
6: It helps to digest the food quickly.
8: It is used as anti-bacterial and anti-spastic for teeth.
9: It prevents our teeth from plaque and germs.
10: It is Sunnah of our beloved prophet Hazrat Muhammad and cleaning teeth before Namze increase sohab 70 times.
11: It is best and natural brush for cleaning teeth.
12: It is better than toothpaste for preventing gum disease.
13: It is also an alternative form of medicine to cure many diseases.
14: It kills bacteria that causes gum-disease.
15: It fights against cavities.
16: It removes bad breath from the mouth.
17: It contains nutrients like fluorine, silicon, vitamin C, salvadorine and trim ethylamine.
18: The twig contains potassium, sodium, chloride, sodium bicarbonate and calcium oxide. These minerals help to strengthen the tooth enamel.
19: It helps to reduce stains from tea, coffee, food particles, tobacco products, betel, etc.
20: The greatest benefit of using miswak is gaining the pleaser of Allah.
Benefits of Miswak According to Modern Science-Miswak And Jerms-Miswak And Brain-Miswak and Teeth- Miswak Benefits in Urdu- important benefits of Miswak- Scientific Studies on Miswak Medicinal Benefits of Miswak- Importance of the Miswak- Islamic & Scientific Benefits of using Miswak- Miswak ke Faide- Miswak Ki Fazilat In Islam- Miswak Ki faide In Islam-Miswak Health benefits in urdu
[AdSense-A]
مسواک کے بارے میں اتنا کہہ دینا ہی کافی ہے کہ حضور اکرم ﷺ نے مسواک کے استعمال کی بہت تاکید فرمائی ہے۔ مسواک زیتون، نیم ، کیکر ، سکھ چین وغیرہ کی استعمال کی جا تی ہے۔ لیکن سب سے فائدہ مند مسواک پیلو کی مسواک ہے۔
حضرت عائشہ سے روایت ہے کہ جناب نبی کریمﷺ نے ارشاد فرمایا: مسواک منہ کی صفائی کا آلہ اور اللہ تعالیٰ کی رضا کا ذریعہ ہے۔ طبرانی کی حدیث میں یہ اضافہ بھی موجود ہے کہ مسواک نظر کو تیز کرتی ہے۔ حضرت علی ؑ نے مسواک کرنے کا حکم دیا اور فرمایا کہ جناب رسول اللہ ﷺ ارشاد فرماتے ہیں ، جب کوئی بندہ مسواک کرتا ہے پھر کھڑے ہو کر نماز پڑھتا ہے تو فرشتہ اس کے پیچھے کھڑے ہو کر تلاوت قرآن سنتا ہے اور کے قریب ہو جاتا ہے۔
مسواک کرتے وقت اس بات کا خصوصی خیال رکھیں کہ مسواک کے ریشے نئے ہوںورنہ مسواک کے مطلوبہ فوائد حاصل نہیں ہو ں گے۔
مسواک کے طبی خواض اپنی جگہ پر ہیں لیکن اس کا استعامل باعث ثواب بھی ہے۔ حضور اکرمﷺ نے خود بھی پابندی کے ساتھ مسواک استعمال فرمائی اور اپنی امت کو بھی ہدایت کی کہ وہ مسواک استعمال کریں۔ آپ ﷺ نے یہاں تک فرمایا کہ مجھے اپنی امت پر بوجھ کا خطرہ نہ ہوتا تو میں ہر نماز سے قبل مسواک کرنا فرض قرار دیتا(موطا امام مالک) حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ حضور اکرم ﷺ جب گھر میں تشریف لاتے تھے تو پہلا کام مسواک کرنا ہوتا تھا۔
مسواک کرنا کا صحیح طریقہ یہ ہے کہ ایسی شاخ منتخب کی جائے جو بہت پرانی اور سخت نہ ہو۔ مسواک کو اچھی طرح دھو کر کسی ایک سرے پر تقریباََ ڈیڑھ انچ کے فاصلے پر چاقو سے اس طرح حلقہ بنا دیا جائے کہ صرف اس کی چھال کٹ جائے۔ اب اس حصہ کو کسی چیز سے کوٹ لیا جائے یا دانتوں سے چبا لیا جائے۔ کچھ دیر میں اس کا چھلکا الگ ہو جائے گا اور اندر سے نرم اور باریک ریشے نکل آئیں گے۔ مسواک کو ہاتھ میں تھام کر اس کے ریشوں کو دانتوں کے اندر ، باہر ، سامنے ، اوپر ہر زاویے سے پھرا جائے۔ دانتوں کے علاوہ اسے مسوڑھوں ، تالو، زبان اور منہ کے اندرونی سطحوں پر بھی پھیرنا چاہیے۔
برش کے مقابلے میں مسواک کا استعمال دانتوں کے لیے زیادہ بہتر ہے۔ برش کرتے کرتے اس میں جراثیم اکٹھے ہوتے رہتے ہیں اور کچھ ہی دنوں کے بعد برش دانتوں کے لیے نقصان دہ ہو سکتا ہے چاہے اس کو آپ جتنی بار بھی پانی سے دھو لیں اس میں جراثیم موجود رہتے ہیں۔ جبکہ مسواک کے ریشے جھڑتے رہتے ہیں اس لیے ان میں جراثیم اکھٹے نہیں ہو سکتے ۔ مسواک کے ریشے ٹوتھ برش کے مقابلے میں بہت نرم ہوتے ہیں، اس لیے یہ مسوڑھوں میں درد نہیں ہونے دیتے۔مسواک سنت اور باعث ثواب بھی ہے۔
مسواک کے لیے ہر اس درخت کی شاخ مناسب ہوتی ہے جس کے ریشے نرم ہوں اور مسوڑھوں کو نقصان نہ پہنچائیں۔ بہترین اور اعلی مسواک پیلو، نیم اور کیکر کے درختوں سے حاصل ہوتی ہے۔ نیم کے درخت کے مسواک میں دانتوں کی تمام بیماریوں کا علاج ہے ۔ یہ مسواک کڑوی ہوتی ہے مگر اس کی یہی کڑواہٹ دانتوں کے لیے ازحد مفید ہے۔۔ یہ درخت عام پایا جاتا ہے اس کے علاوہ کیکر کے مسواک سے دانت بڑی اچھی طرح صاف کیے جا سکتے ہیں۔
ٹانسلز کے مریضوں کو جب مسواک کا استعمال کروائا جائے تو ایسے مریض بہت جلد صحت یاب ہو جاتے ہیں۔ اگر گلے میں کوئی بھی مسئلہ ہو تو مریض کو تازہ مسواک کروائی جائے اور ساتھ شربت توت پلایا جائے تو مریض کو فوری افاقہ محسوس ہو گا۔
بعض دل کے مریضوں پر تحقیق کرنے سے یہ بات معلو م ہوئی ہے کہ اگر مریض کے دانتوں میں پیپ پڑھ جائے تو پیپ دل کی جھلیوں میں بھر جاتی ہےاور آپریشن کر کے نکالنی پڑتی ہے۔ مسوڑھوں میں موجود پیپ دل کو بھی نقصان پہنچاتی ہے۔ ایسے مریضوں کو چاہیے کہ وہ پیلو کی مسواک استعمال کریں۔ پیلو کی مسواک دافع تعفن ہےیعنی اینٹی اسپکٹک ہے ۔ پیلو کی مسواک کا استعمال دل کے مریضوں کے لیے بہت فائدہ مند ہے۔
منہ کے چھالے گرمی اور معدہ کی تیزابیت کی وجہ سے ہوتے ہیں۔ ایک خاص قسم کے جراثیم منہ میں پھیل جاتے ہیں۔ اس کے لیے تازہ مسواک کو منہ میں ملیں اس طرح کرنے سے منہ کے چھالے ختم ہو جائیں گے۔
حضرت علی ؑ کا قول ہے کہ مسواک سے دماغ تیز ہوتا ہے ۔ مسواک کے اندر فاسفورس ہوتا ہے ۔ دانتوں اور دماغ کے لیے فاسفورس ایک اہم جز ہے پیلو کی جڑ میں یہ اجزا عام ہیں مشاہدے میں آیا ہے کہ اگر پیلو کی مسواک کو تازہ حالت میں پبایا جائے تو اس کے اندر سے تیز اور ترش مادہ نکلتا ہے یہی مادہ منہ کے اندر جراثیم کی نشوونما کو روکتا ہے۔ ناصاف گندے اور پیپ زدہ دانت دماغی امراض کا باعث بنتے ہیں ان میں نفسیاتی امراض اور دیگر مہلک امراض شامل ہیں پیچیدہ ٹیسٹوں کے بعد معلوم ہوا ہے کہ دماغ کے پردوں میں پیپ پڑ جائے تو دماغی مرض کا باعث بنتی ہےاس طرح کے اثرات کو پیلوکی مسواک کا استعمال کر کے ختم کیا جا سکتا ہے ۔
میدانی اور پہاڑی علاقوں میں کثرت سے پیدا ہونے والا خود رو درخت پیلوہمارے لیے اللہ تعالیٰ کی بہت بڑی نعمت ہے ۔ اس درخت کا سب سے اہم حصہ اس کی شاخیں ہیں جنہیں مسواک کہا جاتا ہے۔ پیلو دانتوں کی صفائی کے لیے دنیا کے بیشتر ملکوں میں ٹوتھ برش کے طور پر رائج ہے۔ اسی لیے اس کو” ٹوتھ برش ٹری” بھی کہا جاتا ہے۔آج کل خوش رنگ ہونے کے وجہ سے ٹوتھ برش کا استعمال زیادہ ہو گیا ہے لیکن مسواک کو کئی اعتبار سے ٹوتھ برش پر فوقیت حاصل ہے۔ مسواک کا لمس بہت نرم و ملائم ہوتا ہے۔ اس کے مقابلے میں نرم سے نرم ٹوتھ برش بھی خراش پیدا کرتا ہے۔ دانتوں ، مسوڑھوں، منہ اور حلق کے لیے مسواک بہت فائدہ مند ہے۔ مسواک قدرتی شے ہے اس لیے انسانی اعضا کے لیے اجنبیت پیدا نہیں کرتی اور جسم پر اس کا کوئی مضر اثر نہیں ہوتا۔ قمیت کے لحاظ سے بھی مسواک ٹوتھ برش سے سستی ہے۔
قدرت نے پیلو کے اندر بہت ساری خوبیاں یکجا کر دی ہیں ۔ اطبا کہتے ہیں کہ پیلو کی مسواک، دانتوں کا میک کچیل صاف کر کے انہیں چمکاتی ہے، گندی رطوبات کو اپنے اندر جذب کرتی ہے۔ مسوڑھوں کو صاف اور تندرست رکھتی ہے۔ چنانچہ دانت مضبوط ہوتے ہیں ، مسواک منہ کی بدبو دور کرکے اس خوشبو دار بنا دیتی ہے جس کے نتیجے میں سانس بھی خوشگوار ہو جاتی ہے۔ پیلو خشکی پیدا کرتی ہے ےعنی منہ میں رطوبت اور لعاب کی جو کثرت ہوتی ہے اسے کم کر دیتی ہے اور بلغم کو خارج کرتی ہے پیلو گلے کے امراض کے لیے بھی مفید ہے۔
پیلو کو درد، جوڑوں کے درد، بواسیر ، خارش اور جل جانے کی صورت میں مختلف طریقوں سے استعمال کیا جاتا ہے۔ منہ میں دانے ہو جائیں تو پیلو کی مسواک کو چھوٹا چھوٹا کاٹ کر ان کو پانی میں ابال لیا جائے اور اس پانی سے کلیاں کروائی جائیں تو منہ کے دانے ختم ہو جاتے ہیں۔ پیلو کے پتوں کا رس زیتون کے تیل میں ملا کر بواسیر ی مسوں پر لگایا جایا تو افاقہ ملتا ہے۔
پیلو کے درخت کی چھال چھ ماشہ اور سیاہ مرچ سات دانے پانی میں پیس لیے جائیں اور اسے چھان کر سات دن پلایا جائے تو بواسیر جاتی رہتی ہے۔ سانپ کے کاٹے کے علاج اور گردے و مثانہ کی پتھری کو خارج کرنے میں بھی پیلو کو استعمال کیا جاتا ہے۔
کویت کے ڈاکٹروں نے بھی پیلو پر بڑی تحقیق کی ہے اس تحقیق کو کویت میں ہونے والی پہلی طب اسلامی کانفرس میں پیش کیا گیا۔ ڈاکٹروں کی تحقیق کے مطابق منہ کی صفائی اور دانتوں ، مسوڑھوں کی تندرستی کے لیے پیلو مسواک سے بہتر کوئی شے نہیں۔
پیلو کی مسواک میں بڑی مقدار میں نمکیات موجود ہیں جو جراثیم کو ہلاک کرنے، منہ سے تعفن کو دور کرنے کے ساتھ ساتھ مسوڑھوں اور منہ سے لعاب خارج کرتے ہیں۔ اسکے علاوہ کچھ ایسے اجزا بھی پائے جاتے ہیں جو رنگوں کو کاٹنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ یہ اجزا دانتوں پر لگے داغ دھبے اور پیلاہیٹ دور کر دیتے ہیں۔ پیلو میں ریتیلے اجزا بھی ہوتے ہیں جو دانتوں کو مانجھنے اور چمکانے کا کام انجام دیتے ہیں۔ پیلو میں وٹامن کافی مقدار میں موجود ہے جو دانتوں کو مضبوط بناتا ہے۔
دور جدید کے سائنس دان بھی اس بات پر متفق ہیں کہ پیلو کے پتے، شاخیں، جڑیں اور پھل فوائد سے بھر پور ہوتے ہیں۔ پیلو کے پتوں سے اسقراط اسکروی کو دور کیا جا سکتا ہے۔ اس کا تیل جوڑوں کے درد، جذام، بواسیر اور سوزاک میں مفید ہے۔ پیٹ کے کیڑوں کو بھی اس سے ہلاک کیا جا سکتا ہے۔ پیلو کو تلی کے امراض میں بہت مفید پایا گیا ہے۔ حیض کو جاری کرنے میں مدد گار ہے۔ پیلو سانپ کے زہر کا تریاق بھی ہے۔ رسولیوں کو گھلانے اور سانس کی نالیوں کی سوزش دفع میں میں بھی پیلو مفید ہے۔
Wazifa For Brain Power-Wazifa For Sharp Memory-Wazifa For Success In Exam
Ilum ul Adad And Lucky Ring Stone-Discover Your Ring Stone Color According to Your Name
Wazifa For Diseases of Heart, Wazifa for Heart Pain, Wazifa for Heart Attack, Dua for Heart
Leave a Reply