The disease affects on airways, and makes trouble to in or out air from your lungs called asthma. It may cause due to allergy. The most common symptom of asthma is badly coughing specially at night or early morning. It may also very hard to take breath and fell tightness of chest are common symptoms of it. In this page you will find and read Asthma Treatment with desi nusky or totakay in Urdu Hindi and Roman Urdu.
This article will show you everything you need to know about dama ka ilaj specifically, you’ll learn dama ka rohani ilaj. This article is really helpful for all of people which are facing problem dama ka ilaj.
Dame Ki Alamat main Khansi, Sans ki tangi , Sine ki jakran , Sine ki infection bar bar hoti hai, Nak ke nathnon ka pholna jab sans lya jata hai bilkhasos bachon me ye alamat aam hai. Is k elawa Dorane nind becheni hoti hai. Baz marizon me ek waqt me 1, 2 alamat jabke kuch me ek waqt me kai alamat bek waqt mojud ho sakti hain. Is lye koshish karni chahye k jonhi chand alamat ka zahor ho foran mustand mualij se rabta Karen.
دمہ کی بیماری پھیپڑوں میں سانس کی آمدورفت کی نالیوں کو بری طرح متاثر کرتی ہے۔ دمہ کی بیماری کو قدرتی گھریلو نسخوں کے ذریعے اسے کافی حد کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔دمہ کی حالہ میں مریض کی سانس کی نالیاں تنگ ہو کر سانس کی آمدورفت کو مشکل بنا دیتی ہیں جس کی وجہ سے مریض کو گھٹن اور بے چینی محسوس ہونے لگتی ہے۔ دمے کے مریضوں میں یہ علامات رات یا صبح کے وقت زیادہ ظاہر ہوتی ہیں۔
دمہ کسی الرجی کی وجہ سے بھی ہو سکتا ہے یا کسی بھی قسم کی غذا کی بد پرہیزی یا کسی دوا کے ردعمل کی وجہ سے بھی ہو سکتا ہے۔دمے کے مریض کو تازہ پھلوں اور ہری سبزیوں پر مشتمل غذا استعمال کرنی چاہیے۔ ایسی غذائیں جو بلغم جمع کرنے کا سبب بنتی ہیں جیسے چاول، مکھن، پینر وغیرہ ان سے پرہیز کرنا چاہیے۔ دمہ کی تکلیف اس وقت پیدا ہوتی ہے جب انفکیشن کی وجہ سے سانس کی نالیوں میں بلغم اکھٹی ہو جاتی ہے۔دمہ کے مرض کی بڑی علامت کھانسی کا ہونا ہے جو رات کے وقت شدید ہو جاتی ہے۔ اس کے علاوہ سانس لینے میں دشواری، سانس کا پھولنا، پیشاب کی زیادتی اور دوران نیند بے چینی شامل ہیں۔ دمہ کے علاج کے لیے یہاں چند گھریلو ٹوٹکے بتائے جا رہے ہیں جو مریض کے لیے افاقے کا باعث بن سکتے ہیں۔
دمے کے لیے سب سے بہترین نسخہ ایک تازہ لیموں کے رس کو ایک گلاس پانی میں شامل کر کے کھانا کھاتے ہوئے پی لیں۔
شہد سے دمہ کا علاج ممکن ہے اگر دمے کے حملے کے دوران شہد کی بوتل مریض کے ناک کے نیچے رکھ دیں تو مریض سانس لینے کے قابل ہو جاتا ہے۔ دمہ کے مریض اگر ایک گلاس پانی میں ایک چائے کا چمچ شہد ملا کر دن میں تین مرتبہ استعمال کریں تو اس بیماری پر کنٹرول پایا جا سکتا ہے۔
لہسن کے 10 دانے30ملی لیٹر دودھ میں ڈال کر دودھ ابال لیں اور ایک پیسٹ بنا لیں۔ دمہ کے مریض اس پیسٹ کو دن میں ایک بار ضرور کھا لیں اس سے دمہ کے مریض کو بہت فائدہ ہو گا۔
ایک گلاس دودھ میں ایک چمچ ہلدی پاوڈر شامل کر کے دن میں تین بار استعمال کریں۔ اس سے دمےکی شدت میں نمایاں کمی آئے گی۔
بستروں کی چادریں، کمبل اور تکیوں کو جراثیم سے محفوظ رکھنے کے لیے ہر دو ہفتے بعد دھو لیں
گھر میں قالین بالکل استعمال نہ کریں ۔ قالین سے دمہ کے مریض کو ہر وقت تکلیف ہوتی رہے گی۔
دمہ کے مریض کو چاہیے کہ وہ سگریٹ نوشی بالکل ترک کر دے۔ دھول ، مٹی اور آلودگی سے بھی دور رہے۔
کھانے میں دہی، چاول ، مکھن وغیرہ کا استعمال کم کریں۔
گھر میں کسی قسم کا کوئی پالتو جانور نہ رکھیں تاکہ الرجی سے بچا جا سکے۔
دمے کی شکایت کی صورت میں پیاز کا استعمال بڑھا دیں کیوں کے پیاز نظام تنفس کی نالیوں کی تنگی دور کرتا ہے۔
جامن کا استعمال بھی دمہ کے مریض کو شفا دیتا ہے۔
ایک چمچ سونف 250ملی لیٹر پانی میں ابال لیں اور اس میں ایک چمچ ادرک کا رس اور ایک چمچ شہد ملا کر استعمال کرنے سے دمے کی تکلیف سے نجات ممکن ہے۔
انجیر کا استعمال پھیپھڑوں اور سانس کی نالیوں کی تمام رطوبتوں جو سانس لینے میں دشواری کا سبب بنتی ہیں ان کو صاف کر دیتا ہے۔ پانچ عدد خشک انجیر کو نیم گرم پانی میں رات بھر کے لیے بھگو دیں اور صبح نہار منہ استعمال کریں اس نسخے کو دو مہینے تک جاری رکھیں دمے کی علاج کے لیے بہت کامیاب نسخہ ہے بہت سے لوگوں نے اس سے فائدہ اٹھایا ہے۔
انگور میں پانی اور پوٹاشیم کی مقدار کافی ہوتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ یہ منفرد قسم کی صلاحیت رکھتا ہے۔ چونکہ اس میں البومین اور سوڈیم کلورائیڈ کی موجودگی بہت معمولی ہوتی ہے اس لیے گردوں پر انگور کے استعمال کا برا اثر نہیں پڑتا۔انگور کی زبردست طبی افادیت کا تعلق اس میں خالص گلوکوز کی فروانی ہے۔ تجربات سے ثابت ہوا ہے کہ دل اور دمہ کے امراض کی طبی کاردگردگی کا دارمدار جسم میں گلوکوز کے جذب ہونے اور جزو بدن بننے والے اجزا پر مشتمل ہوتا ہے۔ اس لیے انگور مذکورہ عمل میں معاون ہے اور بحالی صحت کو ممکن بناتا ہے۔ دل اور دمہ کے مریضوں کو چاہیے کہ وہ تازہ انگوروں کے رس کا دن میں پانچ بار استعمال کریں یہ دمہ اور دل کے مریضوں کے لیے ایک مکمل علا ج ہے۔
انگور انتڑیوں کو نئی قوت دیتا ہے، قبض سے نجات کے لیے بہت ضروری ہے۔ انگور میں پانی اور پوٹاشیم کی مقدار کافی ہوتی ہے ، انگور گردوں کی سوزش ، مثانے اور گردے میں پتھریوں کا خاتمہ بھی کرتا ہے۔ جگر کے فعل کو موثر بناتا ہے ، یہ دل کو تقویت دیتا ہے، دل کی تیز دھڑکن کا خاتمہ کرتا ہے۔ جرمنی کے ڈاکٹروں نے تصدیق کی ہے کہ اگر انگور کو کچھ دن تک اپنی غذا بنا لیا جائے تو اس سے دمہ کے مرض پر تیزی سے قابو پایا جا سکتا ہے۔ دمہ کے دورے کے بعد مریض کے انگور کا جوس پینا بہت مفید ہوتا ہے ۔ یہ دمہ کے مریض کو سنگین نتائج سے محفوظ رکھتا ہے۔
انگور کا رس خون بنانے کا بہترین ذریعہ ہے۔ دمہ کے مریضوں کے لیے یہ ایک موثر گھریلو علاج ہے اس کے رس کو باآسانی بوتلوں میں ڈال کر محفوظ کیا جا سکتا ہے۔
dama ka desi ilaj-asthma ka desi ilaj in urdu-bachon main dama ka ilaj-dame ka ilaj-dame ki bimari ka ilaj-dame ki bimari ka ilaj in urdu-as dama ka treatment-ubqari dama ka ilaj-Dama Ka Ilaj In Urdu/Hindi-Asthma Treatment In Urdu -Tib Nabvi se Damay ka ilaj dama ka ilaj khansi ka ilaj lungs problem-Dama ki Bimari ka ilaj- Dame Ki Alamat
Remedy For Liver Treatment, Natural Method To Get Rid Of Fat In The Liver
Galay Ki Kharash Ka Ilaj-Galay Ka Dard K Ilaj- Sore Throat Remedies
Treatment for Allergies, Ear Pain In Urdu- Kaan K Dard Ka Ilaj
Leave a Reply